252۔ راہ کی روشنی، منزل کا اُجالا دینا تبصرہ بھیجیں جولائی 29, 2016جولائی 29, 2016 196 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ373۔374 252۔ راہ کی روشنی، منزل کا اُجالا دینا راہ کی روشنی، منزل کا اُجالا دینا کوئی تو ہجر کی شب اپنا حوالہ دینا غم جدا، غم کی علامات جدا لا دینا میری پہچان مجھے … مزید پڑھیں
253۔ رکنے کے بعد بھی مَیں برابر سفر میں تھا تبصرہ بھیجیں جولائی 29, 2016جولائی 29, 2016 206 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ375 253۔ رکنے کے بعد بھی مَیں برابر سفر میں تھا رکنے کے بعد بھی مَیں برابر سفر میں تھا اک مستقل جنون تھا جو میرے سر میں تھا ملنے کو بے قرار تھے منزل … مزید پڑھیں
254۔ میرا نامہ پڑھ کے میرا نامہ بر ہنسنے لگا تبصرہ بھیجیں جولائی 29, 2016جولائی 29, 2016 209 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ376 254۔ میرا نامہ پڑھ کے میرا نامہ بر ہنسنے لگا میرا نامہ پڑھ کے میرا نامہ بر ہنسنے لگا اور پھر تو یوں ہؤا کہ شہر بھر ہنسنے لگا اس کو ہنسنے کے الم … مزید پڑھیں
255۔ اپنا اپنا تھا، پرایا تھا پرایا پھر بھی تبصرہ بھیجیں جولائی 29, 2016جولائی 29, 2016 233 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ377 255۔ اپنا اپنا تھا، پرایا تھا پرایا پھر بھی اپنا اپنا تھا، پرایا تھا پرایا پھر بھی وہ عجب ہے کہ مری اور٭؎ نہ آیا پھر بھی ہمہ تن گوش تھا مَیں سوچ کے … مزید پڑھیں
256۔ وہ اپنے حال پہ ہنستا تو ہو گا تبصرہ بھیجیں جولائی 28, 2016جولائی 28, 2016 251 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ378 256۔ وہ اپنے حال پہ ہنستا تو ہو گا وہ اپنے حال پہ ہنستا تو ہو گا اسے فرقت کا دن ڈستا تو ہو گا کوئی تو موڑ آئے گا سفر میں کہیں رستے … مزید پڑھیں
257۔ تیرے سوا تو کوئی مرا راہبر نہ تھا تبصرہ بھیجیں جولائی 28, 2016جولائی 28, 2016 277 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ379۔380 257۔ تیرے سوا تو کوئی مرا راہبر نہ تھا تیرے سوا تو کوئی مرا راہبر نہ تھا یہ اَور بات ہے کہ ترا ہم سفر نہ تھا سب بے قرار تھے ترے دیدار کے … مزید پڑھیں
258۔ ناداں اُلجھ رہے تھے عبث آفتاب سے تبصرہ بھیجیں جولائی 28, 2016جولائی 28, 2016 259 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ381۔382 258۔ ناداں اُلجھ رہے تھے عبث آفتاب سے ناداں اُلجھ رہے تھے عبث آفتاب سے ہم نے دکھا دیا تھا حوالہ کتاب سے یہ اور بات ہے کہ ابھی مطمئن نہ تھا خاموش تو … مزید پڑھیں
259۔ دلِ نادان پہ حیران نہ مضطرؔ! ہونا تبصرہ بھیجیں جولائی 28, 2016جولائی 28, 2016 220 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ383۔384 259۔ دلِ نادان پہ حیران نہ مضطرؔ! ہونا دلِ نادان پہ حیران نہ مضطرؔ! ہونا اس کی فطرت میں ہے مومن کبھی کافر ہونا ہجر کی رات بھی آرام کا خوگر ہونا باور آیا … مزید پڑھیں
260۔ نذرِ غالب تبصرہ بھیجیں جولائی 28, 2016جولائی 28, 2016 218 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ385۔386 260۔ نذرِ غالب کوئی کلاہ نہ کوئی لبادہ رکھتے ہیں سفر نصیب ہیں، احرامِ سادہ رکھتے ہیں سلگ رہے ہیں جو ان منجمد پہاڑوں پر یہ پھول آگ ہیں،جلنے کا مادہ ٭؎ رکھتے ہیں… مزید پڑھیں
261۔ میرے اس کے درمیاں تو فاصلہ کوئی نہ تھا تبصرہ بھیجیں جولائی 27, 2016جولائی 27, 2016 234 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ387 261۔ میرے اس کے درمیاں تو فاصلہ کوئی نہ تھا میرے اس کے درمیاں تو فاصلہ کوئی نہ تھا پھر نہ جانے کیوں مجھے اس سے گلہ کوئی نہ تھا آسماں نیچے اُتر آیا … مزید پڑھیں