70۔ ہے سارا سوز ، سارا ساز تیرا تبصرہ بھیجیں ستمبر 4, 2016ستمبر 4, 2016 297 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ121۔122 70۔ ہے سارا سوز ، سارا ساز تیرا ہے سارا سوز ، سارا ساز تیرا پسِ پردہ ہے سب اعجاز تیرا اگرچہ تُو ہی اوّل، تُو ہی آخر کوئی انجام نہ آغاز تیرا تُو … مزید پڑھیں
71۔ سب مومن تھے، تُو کافر تھا تبصرہ بھیجیں ستمبر 3, 2016ستمبر 3, 2016 183 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ123 71۔ سب مومن تھے، تُو کافر تھا سب مومن تھے، تُو کافر تھا یہ بھی اک طرفہ چکّر تھا گھر کے اندر بھی اک گھر تھا جس کے ڈَھے جانے کا ڈر تھا… مزید پڑھیں
72۔ میرا گھر بھی تیرا گھر تھا تبصرہ بھیجیں ستمبر 3, 2016ستمبر 3, 2016 394 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ124 72۔ میرا گھر بھی تیرا گھر تھا میرا گھر بھی تیرا گھر تھا تُو اندر تھا، تُو باہر تھا تیرے پیار کا جو منظر تھا وہ الفاظ سے بالاتر تھا پلکوں پر جو … مزید پڑھیں
73۔ تیل کے تالاب میں مچھلی کامنظر دیکھتے تبصرہ بھیجیں ستمبر 3, 2016ستمبر 3, 2016 232 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ125۔126 73۔ تیل کے تالاب میں مچھلی کامنظر دیکھتے تیل کے تالاب میں مچھلی کامنظر دیکھتے رام راجا تھے تو پرجا کا سوئمبر دیکھتے آئنے لے کر نکل آئے کھلی سڑکوں پہ لوگ… مزید پڑھیں
74۔ جسم اب بھی ہے، جان اب بھی ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 3, 2016ستمبر 3, 2016 266 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ127۔128 74۔ جسم اب بھی ہے، جان اب بھی ہے جسم اب بھی ہے، جان اب بھی ہے عشق کا امتحان اب بھی ہے اس پہ روح القدس اترتا ہے وہ سراپا نشان اب بھی … مزید پڑھیں
75۔ کوئی آواز کا بھوکا، کوئی پیاسا نکلے تبصرہ بھیجیں ستمبر 3, 2016ستمبر 3, 2016 250 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ129۔130 75۔ کوئی آواز کا بھوکا، کوئی پیاسا نکلے کوئی آواز کا بھوکا، کوئی پیاسا نکلے شہرِ مسحور میں کوئی تو شناسا نکلے رات دن جس کو برا کہتی ہیں تیری آنکھیں کیا عجب ہے … مزید پڑھیں
76۔ نذرِ غالب۔ بصد ادب اور معذرت تبصرہ بھیجیں ستمبر 2, 2016ستمبر 2, 2016 248 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ131۔132 76۔ نذرِ غالب۔ بصد ادب اور معذرت مَیں خطا کار بھی تھا، لائقِ تعزیر بھی تھا تُو وہ سورج جو زمینوں سے بغلگیر بھی تھا دُور سے برف کے تودے کی طرح یخ بستہ… مزید پڑھیں
77۔ ورائے اشک اسے عمر بھر پکارا تھا تبصرہ بھیجیں ستمبر 2, 2016ستمبر 2, 2016 311 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ133۔134 77۔ ورائے اشک اسے عمر بھر پکارا تھا ورائے اشک اسے عمر بھر پکارا تھا وہی سکون تھا دل کا، وہی سہارا تھا گلِ مراد کھلا تھا ہزار سال کے بعد چمن کا ورنہ … مزید پڑھیں
78۔ اندھیرا اب ادھر شاید نہ آئے تبصرہ بھیجیں ستمبر 2, 2016ستمبر 2, 2016 279 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ135۔136 78۔ اندھیرا اب ادھر شاید نہ آئے اندھیرا اب ادھر شاید نہ آئے اسے رستہ نظر شاید نہ آئے وہ نااُمّید ہے اتنا کہ اس کی دعاؤں میں اثر شاید نہ آئے دلِ نادان … مزید پڑھیں
80۔ تم عہد کے حالات رقم کیوں نہیں کرتے تبصرہ بھیجیں ستمبر 2, 2016ستمبر 2, 2016 234 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ138 80۔ تم عہد کے حالات رقم کیوں نہیں کرتے تم عہد کے حالات رقم کیوں نہیں کرتے تصویر کے ٹکڑوں کو بہم کیوں نہیں کرتے چہروں کے کھنڈر بھی ہیں بہت دید کے قابل… مزید پڑھیں