10۔ ہری بھری گلفام ہیں نیلی پیلی ہیں تبصرہ بھیجیں ستمبر 16, 2016ستمبر 16, 2016 226 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ18 10۔ ہری بھری گلفام ہیں نیلی پیلی ہیں ہری بھری گلفام ہیں نیلی پیلی ہیں دل کے دیس کی پریاں رنگ رنگیلی ہیں بھنورے بن باسی کیوں بن کو چھوڑ گئے پھولوں کے … مزید پڑھیں
11۔ چاند نگر کے چشمے خون اگلتے ہیں تبصرہ بھیجیں ستمبر 15, 2016ستمبر 15, 2016 220 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ19 11۔ چاند نگر کے چشمے خون اگلتے ہیں چاند نگر کے چشمے خون اگلتے ہیں دریا سوکھ گئے ہیں، ساحل جلتے ہیں جھیلوں کے پردیسی بھیگی راتوں میں رک رک کر رسّے کے … مزید پڑھیں
12۔ تنہائی تبصرہ بھیجیں ستمبر 15, 2016ستمبر 15, 2016 242 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ20۔22 12۔ تنہائی تنہائی دیدہ و دل میں کَھول رہے ہیں درد کے اوقیانوس مجبوروں کے ایشیا اور مزدوروں کے رُوس تنہائی میں جل اُ ّٹھے ہیں یادوں کے فانوس یاد کی جوت … مزید پڑھیں
13۔ چراغِ دشت کی لو ہِل گئی ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 15, 2016ستمبر 15, 2016 235 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ23 13۔ چراغِ دشت کی لو ہِل گئی ہے چراغِ دشت کی لو ہِل گئی ہے سواری دل کی بے منزل گئی ہے بڑی بے کیف تھی شامِ غریباں تم آئے ہو تو … مزید پڑھیں
14۔ ہجومِ رنگ سے گھبرا گئی ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 15, 2016ستمبر 15, 2016 229 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ24 14۔ ہجومِ رنگ سے گھبرا گئی ہے ہجومِ رنگ سے گھبرا گئی ہے صبا گلشن سے باہر آ گئی ہے بھنور سے پڑ گئے خاموشیوں میں صداؤں سے صدا ٹکرا گئی ہے غمِ … مزید پڑھیں
15۔ وہ بولتا ہے تو سارا جہان بولتا ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 15, 2016ستمبر 15, 2016 282 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ25۔26 15۔ وہ بولتا ہے تو سارا جہان بولتا ہے وہ بولتا ہے تو سارا جہان بولتا ہے زمین بولتی ہے، آسمان بولتا ہے رِہائی ملتی ہے آواز کو اسیری سے ہزار سال … مزید پڑھیں
16۔ مضطرؔ جی! اک کام کرو نا تبصرہ بھیجیں ستمبر 14, 2016ستمبر 14, 2016 225 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ27 16۔ مضطرؔ جی! اک کام کرو نا مضطرؔ جی! اک کام کرو نا صبح کو رو رو شام کرو نا دل کو بھی سمجھاؤ نا٭، اس سے تفہیم و افہام کرو نا آپ ہی … مزید پڑھیں
17۔ اتنی مجبوریوں کے موسم میں تبصرہ بھیجیں ستمبر 14, 2016ستمبر 14, 2016 225 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ28 17۔ اتنی مجبوریوں کے موسم میں اتنی مجبوریوں کے موسم میں جشن برپا ہے دیدۂ نم میں منسلک بھی ہیں رشتۂ غم میں فاصلے بھی ہیں کس قدر ہم میں آسمان اور زمین کا … مزید پڑھیں
18۔ ہم نے جب دو چار غزلیں گائیاں تبصرہ بھیجیں ستمبر 14, 2016ستمبر 14, 2016 233 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ29۔30 18۔ ہم نے جب دو چار غزلیں گائیاں ہم نے جب دو چار غزلیں گائیاں اَور گہری ہو گئیں گہرائیاں ہجر کی شب کیسی کیسی صورتیں ہم سے تنہائی میں ملنے آئیاں رات پروانوں … مزید پڑھیں
19۔ زیرِ لب کہیے، برملا کہیے تبصرہ بھیجیں ستمبر 14, 2016ستمبر 14, 2016 256 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ31 19۔ زیرِ لب کہیے، برملا کہیے زیرِ لب کہیے، برملا کہیے کہیے کہیے مجھے برا کہیے اب تقاضا ہے مصلحت کا یہی واعظِ شہر کو خدا کہیے دیکھیے مت قریب سے مجھ کو دُور … مزید پڑھیں