73۔ تیل کے تالاب میں مچھلی کامنظر دیکھتے

اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011  صفحہ
125۔126

73۔ تیل
کے تالاب میں مچھلی کامنظر دیکھتے

تیل کے تالاب میں مچھلی کامنظر دیکھتے
رام راجا تھے تو پرجا کا سوئمبر دیکھتے
آئنے لے کر نکل آئے کھلی سڑکوں پہ لوگ

75۔ کوئی آواز کا بھوکا، کوئی پیاسا نکلے

اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011  صفحہ129۔130

75۔ کوئی آواز کا بھوکا، کوئی پیاسا نکلے

کوئی آواز کا بھوکا، کوئی پیاسا نکلے
شہرِ مسحور میں کوئی تو شناسا نکلے
رات دن جس کو برا کہتی ہیں تیری آنکھیں
کیا عجب ہے