94۔ تن مٹّی ، من مٹّی ، جیون مٹّی

یہ
زندگی ہے ہماری۔  ویراں سرائے کا دیا صفحہ132

94۔ تن مٹّی ، من مٹّی ، جیون مٹّی

تن مٹّی ، من مٹّی ، جیون مٹّی
جیون سے آگے جیون کا درپن مٹّی
عبید اللہ علیم ؔ

95۔ چاند جب دیکھا سمندر کے کنارے ہم نے

یہ
زندگی ہے ہماری۔  ویراں سرائے کا دیا صفحہ133۔134

95۔ چاند جب دیکھا سمندر کے کنارے ہم نے

چاند جب دیکھا سمندر کے کنارے ہم نے
اور پھیلا دیئے کچھ اپنے کنارے ہم نے
اِک عجب شور مچائی ہوئی تنہائی

98۔ سمجھنے والے سمجھ لیں گے استعارۂ ذات

یہ
زندگی ہے ہماری۔  ویراں سرائے کا دیا صفحہ139۔140

98۔ سمجھنے والے سمجھ لیں گے استعارۂ ذات

سمجھنے والے سمجھ لیں گے استعارۂ ذات
کھلا ہے قِبلا نما پرچم ستارۂ ذات
چھلک کے جائے تو جائے کہاں وجود مرا
ہر

99۔ ملتا جلتا تھا حال میر ؔ کیساتھ

یہ
زندگی ہے ہماری۔  ویراں سرائے کا دیا صفحہ141۔143

99۔ ملتا جلتا تھا حال میر ؔ کیساتھ

ملتا جلتا تھا حال میر ؔ کیساتھ
میں بھی زندہ رہا ضمیر کیساتھ
ایک نمرود کی خدائی میں
زندگی تھی عجب فقیر کے

101۔ زمین جب بھی ہوئی کربلا ہمارے لئے

یہ
زندگی ہے ہماری۔  ویراں سرائے کا دیا صفحہ145۔147

101۔ زمین جب بھی ہوئی کربلا ہمارے لئے

زمین جب بھی ہوئی کربلا ہمارے لئے
تو آسمان سے اُترا خدا ہمارے لئے
اُنہیں غرور کے رکھتے ہیں طاقت و کثرت
ہمیں

102۔ ابھی خریدلیں دنیا کہاں کی مہنگی ہے

یہ
زندگی ہے ہماری۔  ویراں سرائے کا دیا صفحہ148

102۔ ابھی خریدلیں دنیا کہاں کی مہنگی ہے

ابھی خریدلیں دنیا کہاں کی مہنگی ہے
مگر ضمیر کا سودا برا سا لگتا ہے
عبید اللہ علیم ؔ