172۔ دیوارِ رنگ ہر کہیں حائل ہے راہ میں تبصرہ بھیجیں اگست 14, 2016اگست 14, 2016 202 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ262 172۔ دیوارِ رنگ ہر کہیں حائل ہے راہ میں دیوارِ رنگ ہر کہیں حائل ہے راہ میں ہے پھول پھول حسن کے زنداں لیے ہوئے یہ کیسا دور اُفق سے اٹھا ہے غبار سا… مزید پڑھیں
173۔ جن کے لیے تُو خوار ہؤا شہر شہر میں تبصرہ بھیجیں اگست 14, 2016اگست 14, 2016 186 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ263 173۔ جن کے لیے تُو خوار ہؤا شہر شہر میں جن کے لیے تُو خوار ہؤا شہر شہر میں وہ تیرا نام بھول گئے آٹھ پہر میں دیوار و در غضب میں، خدائی ہے … مزید پڑھیں
174۔ صلح ہو گی نہ لڑائی ہو گی تبصرہ بھیجیں اگست 14, 2016اگست 14, 2016 224 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ264 174۔ صلح ہو گی نہ لڑائی ہو گی صلح ہو گی نہ لڑائی ہو گی وصل در وصل جدائی ہو گی اشک میں اشک پروئے ہوں گے آگ سے آگ بجھائی ہو گی ہم… مزید پڑھیں
175۔ صبا نے شکوہ کیا ہے قفس نشینوں سے تبصرہ بھیجیں اگست 14, 2016اگست 14, 2016 234 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ265 175۔ صبا نے شکوہ کیا ہے قفس نشینوں سے صبا نے شکوہ کیا ہے قفس نشینوں سے خبر ملی نہ کوئی خط کئی مہینوں سے گرا نہ دیں در و دیوار کو مشینوں سے… مزید پڑھیں
176۔ فرصتِ شامِ الم پوچھتے ہیں تبصرہ بھیجیں اگست 13, 2016اگست 13, 2016 200 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ266 176۔ فرصتِ شامِ الم پوچھتے ہیں فرصتِ شامِ الم پوچھتے ہیں یعنی اندازۂ غم پوچھتے ہیں ہم پہ الفاظ نے یورش کر دی آپ آدابِ قلم پوچھتے ہیں ہم سے کیا صلح نہیں ہو … مزید پڑھیں
177۔ یہ رستے پوچھتے ہیں کارواں سے تبصرہ بھیجیں اگست 13, 2016اگست 13, 2016 169 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ267 177۔ یہ رستے پوچھتے ہیں کارواں سے یہ رستے پوچھتے ہیں کارواں سے کدھر جاتے ہو، آئے ہو کہاں سے بچھڑنے والو! یہ سوچا تو ہوتا کہاں جاؤ گے کٹ کر کارواں سے طلوعِ… مزید پڑھیں
178۔ کبھی ان کا لطف و کرم دیکھتے ہیں تبصرہ بھیجیں اگست 13, 2016اگست 13, 2016 196 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ268 178۔ کبھی ان کا لطف و کرم دیکھتے ہیں کبھی ان کا لطف و کرم دیکھتے ہیں کبھی اپنی حالت کو ہم دیکھتے ہیں ہم اپنی طرف کم سے کم دیکھتے ہیں جو دیکھیں … مزید پڑھیں
179۔ ذکرِ شبنم نہ فکرِ خار کرو تبصرہ بھیجیں اگست 13, 2016اگست 13, 2016 213 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ269 179۔ ذکرِ شبنم نہ فکرِ خار کرو ذکرِ شبنم نہ فکرِ خار کرو گل کو چھوڑو، چمن سے پیار کرو آدمی آدمی کا دشمن ہے آدمی کا نہ اعتبار کرو مفت کی مے ہے، … مزید پڑھیں
180۔ کچھ یہاں اور کچھ وہاں گزری تبصرہ بھیجیں اگست 13, 2016اگست 13, 2016 213 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ270 180۔ کچھ یہاں اور کچھ وہاں گزری کچھ یہاں اور کچھ وہاں گزری خوب گزری جہاں جہاں گزری حالِ دل سن کے ہو گئے خاموش بات سچّی تھی، کچھ گراں گزری ان کا … مزید پڑھیں
181۔ ترے لب پہ بھول کر بھی مرا نام تک نہ آیا تبصرہ بھیجیں اگست 12, 2016اگست 12, 2016 207 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ271 181۔ ترے لب پہ بھول کر بھی مرا نام تک نہ آیا ترے لب پہ بھول کر بھی مرا نام تک نہ آیا یہ کہاں کی دوستی ہے کہ سلام تک نہ آیا زہے… مزید پڑھیں