48۔ شرم سی کچھ، حجاب سا کچھ ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 8, 2016ستمبر 8, 2016 338 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ75۔76 48۔ شرم سی کچھ، حجاب سا کچھ ہے شرم سی کچھ، حجاب سا کچھ ہے قرب بھی بے حساب سا کچھ ہے ماہ سا، ماہتاب سا کچھ ہے ہو بہو آنجناب سا کچھ ہے… مزید پڑھیں
49۔ بے وفا سے وفا طلب کی ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 8, 2016ستمبر 8, 2016 242 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ77۔78 49۔ بے وفا سے وفا طلب کی ہے بے وفا سے وفا طلب کی ہے تم نے جو بات کی عجب کی ہے یہ شکایت جو زیرِ لب کی ہے ہم نے اک بات … مزید پڑھیں
50۔ بادہ خواروں کو اذنِ بادہ ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 8, 2016ستمبر 8, 2016 255 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ79۔80 50۔ بادہ خواروں کو اذنِ بادہ ہے بادہ خواروں کو اذنِ بادہ ہے حُسن معصوم، عشق سادہ ہے مسکراتا پھرے ہے صحرا میں قیس کا جانے کیا ارادہ ہے زندگی ہے تو درد ہے … مزید پڑھیں
51۔ پھر تیر تبسّم کا نشانے پہ لگا ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 7, 2016ستمبر 7, 2016 232 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ81 51۔ پھر تیر تبسّم کا نشانے پہ لگا ہے پھر تیر تبسّم کا نشانے پہ لگا ہے لگتا ہے اُسی زخم پرانے پہ لگا ہے ساحل کے نشانات مٹانے پہ لگا ہے یہ بند … مزید پڑھیں
52۔ یادوں کی بارات لیے پھرتا ہوں مَیں تبصرہ بھیجیں ستمبر 7, 2016ستمبر 7, 2016 248 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ82 52۔ یادوں کی بارات لیے پھرتا ہوں مَیں یادوں کی بارات لیے پھرتا ہوں مَیں صدیاں اپنے ساتھ لیے پھرتا ہوں مَیں فرقت کے لمحات لیے پھرتا ہوں مَیں کتنی لمبی رات لیے پھرتا … مزید پڑھیں
53۔ اشکوں نے دل کی دیوار گرا دی ہے تبصرہ بھیجیں ستمبر 7, 2016ستمبر 7, 2016 233 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ83۔84 53۔ اشکوں نے دل کی دیوار گرا دی ہے اشکوں نے دل کی دیوار گرا دی ہے گھومنے پھرنے کی اِمشب آزادی ہے کس نے زخموں کی زنجیر ہلا دی ہے درباں! دیکھ کوئی … مزید پڑھیں
54۔ قصیدہ لامیہ تبصرہ بھیجیں ستمبر 7, 2016ستمبر 7, 2016 266 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ85۔88 54۔ قصیدہ لامیہ اے احتیاط کے ُپتلے! ابھی نہ بھیس بدل ابھی اُجالا ہے باہر، ابھی نہ گھر سے نکل وہ التفات کے برسے ہیں رات بھر بادل زمین جاگ اٹھی، سبز ہو گئے … مزید پڑھیں
55۔ جاں بکف اشک بجام آئے گی تبصرہ بھیجیں ستمبر 7, 2016ستمبر 7, 2016 230 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ89۔90 55۔ جاں بکف اشک بجام آئے گی جاں بکف اشک بجام آئے گی نالہ کرتی ہوئی شام آئے گی دربدر روتی پھرے گی خلقت کوئی تدبیر نہ کام آئے گی شور رک جائے گا … مزید پڑھیں
56۔ وہ زمانہ بھی کیا زمانہ تھا تبصرہ بھیجیں ستمبر 6, 2016ستمبر 6, 2016 269 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ91 56۔ وہ زمانہ بھی کیا زمانہ تھا وہ زمانہ بھی کیا زمانہ تھا عشق تھا اور غائبانہ تھا جس حسیں سے تمھیں محبت تھی اس سے اپنا بھی عاشقانہ تھا وہ کہیں دل کے … مزید پڑھیں
57۔ اس کو اتنا نہ آزمانا تھا تبصرہ بھیجیں ستمبر 6, 2016ستمبر 6, 2016 248 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ92 57۔ اس کو اتنا نہ آزمانا تھا اس کو اتنا نہ آزمانا تھا وہ حقیقت نہیں فسانہ تھا شہرِ مسحور کے مسافر کا ٹھور تھا نہ کوئی ٹھکانہ تھا ترجمے اس کے چھپ چکے … مزید پڑھیں