250۔ سرِ عام سب کو خفا کر چلے
اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ371
کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ371
250۔ سرِ
عام سب کو خفا کر چلے
سرِ عام سب کو خفا کر چلے
جو کرنا تھا اس سے سوا کر چلے
ترے نام کا تذکرہ کر چلے
فقیروں سے جو ہو سکا