230۔ اندر سے اگر نہ مسکراؤں
اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ342
کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ342
230۔ اندر سے اگر نہ مسکراؤں
اندر سے اگر نہ مسکراؤں
اس شور میں ٹوٹ پھوٹ جاؤں
اے حسنِ تمام! تیرے احساں
چاہوں بھی تو کس طرح بھلاؤں
نسبت ہے مجھے بھی اک حسیں