180۔ کچھ یہاں اور کچھ وہاں گزری
اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ270
کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ270
180۔ کچھ
یہاں اور کچھ وہاں گزری
کچھ
یہاں اور کچھ وہاں گزری
یہاں اور کچھ وہاں گزری
خوب
گزری جہاں جہاں گزری
گزری جہاں جہاں گزری
حالِ
دل سن کے ہو گئے خاموش
دل سن کے ہو گئے خاموش
بات
سچّی تھی، کچھ گراں گزری
سچّی تھی، کچھ گراں گزری
ان
کا
کا