131۔ مردوں کی طرح باہر نکلو اور نازوادا کو جانےدو
کلام
محمود صفحہ195
محمود صفحہ195
131۔ مردوں کی طرح باہر نکلو اور نازوادا
کو جانےدو
اترسوں خواب میں دیکھا کہ کوئی شخص ہے اور وہ میری ایک نظم خوش الحانی سے بلند
آواز میں پڑھ رہا ہے۔آنکھ کھلی تو شعر تو کوئی
آواز میں پڑھ رہا ہے۔آنکھ کھلی تو شعر تو کوئی