131۔ مردوں کی طرح باہر نکلو اور نازوادا کو جانےدو

کلام
محمود صفحہ195

131۔ مردوں کی طرح باہر نکلو اور نازوادا
کو جانےدو

اترسوں خواب میں دیکھا کہ کوئی شخص ہے اور وہ میری ایک نظم خوش الحانی سے بلند
آواز میں پڑھ رہا ہے۔آنکھ کھلی تو شعر تو کوئی

134۔ مسحور کردیامجھے دیوانہ کر دیا

کلام
محمود صفحہ198

134۔ مسحور کردیامجھے دیوانہ کر دیا

مسحور کردیامجھے دیوانہ کر دیا
تیری نگاہ ِلطف نے کیا کیا نہ
کردیا
جادوبھرا ہوا ہے وہ آنکھوں میں آپ
کی
اچھے بھلے کو دیکھ کے دیوانہ کردیا
سوزِدروں نے جوش