134۔ مسحور کردیامجھے دیوانہ کر دیا

کلام
محمود صفحہ198

134۔ مسحور کردیامجھے دیوانہ کر دیا

مسحور کردیامجھے دیوانہ کر دیا
تیری نگاہ ِلطف نے کیا کیا نہ
کردیا
جادوبھرا ہوا ہے وہ آنکھوں میں آپ
کی
اچھے بھلے کو دیکھ کے دیوانہ کردیا
سوزِدروں نے جوش  جوماراتودیکھنا
خودشمع بن گئے مجھے پروانہ کردیا
آنکھوں میں گھس کے وہ مرے دل میں
سماگئے
مسجد کو اک نگاہ میں بت خانہ کردیا
خم کی طرف نگاہ کی ساقی نے جب کبھی
میں نے بھی اس کے سامنے پیمانہ
کردیا
ہیں ناخدائے قوم بنے صاحبانِ عقل
ہے اس خیال نے مجھے دیوانہ کردیا
ہر جلوۂ جدید نے تختہ الٹ دیا
خود مجھ کو اپنے آپ سے بیگانہ کر
دیا
میری شکایتوں کو ہنسی میں اڑا دیا
لایا تھا جو میں سنگ اسے دانہ
کردیا
کہتے ہیں میرے ساتھ رقیبوں کوبھی
تو چاہ
لواور مجھ غریب پہ جرمانہ کردیا
ناصح وہ اعتراض ترےکیا ہوئے بتا
یکتا کے پیار نے مجھے یکتا نہ
کردیا؟
اخبار الفضل جلد 2 ۔ 13جولائی 1948ء۔ لاہور پاکستان

اپنا تبصرہ بھیجیں