166۔ وحشتیں کیسی ہیں خوابوں سے الجھتا کیا ہے

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ125۔126

166۔ وحشتیں
کیسی ہیں خوابوں سے الجھتا کیا ہے

وحشتیں
کیسی ہیں خوابوں سے الجھتا کیا ہے
ایک
دنیا ہے اکیلی تُو ہی تنہا کیا ہے
داد
دے ظرفِ سماعت تو

169۔محسوس یہ ہوتا ہے کوئی ہر لمحہ خلوت وجلوت میں

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ130

169۔محسوس یہ ہوتا ہے کوئی ہر لمحہ خلوت وجلوت میں

محسوس
یہ ہوتا ہے کوئی ہر لمحہ خلوت وجلوت میں
ہے
ساتھ مرے اور پوچھتا ہے اب حال تمھارا کیسا

172۔ ابھی نہ کوئی پیمبر نہ میں کوئی اوتار

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ135۔136

172۔ ابھی
نہ کوئی پیمبر نہ میں کوئی اوتار

ابھی
نہ کوئی پیمبر نہ میں کوئی اوتار
اے
مری روشنیء طبع مجھ کو اور سنوار
نشاط
ِ رنج ہو رنج ِ

173۔ حادثہ گراں گزراآپ سے تصادم کا

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ137۔138

173۔ حادثہ
گراں گزراآپ سے تصادم کا

حادثہ
گراں گزراآپ سے تصادم کا
زندگی
پہ ہوتا ہے اب گماں جہنم 1کا
روپ
موسمِ گل نے اور خزاں نے دھارے ہیں
ایک

175۔ اے مسیحا کہو کہ کب تک آخر

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ140

175۔ اے
مسیحا کہو کہ کب تک آخر

اے
مسیحا کہو کہ کب تک آخر
اپنے
بیمار کے گھر آؤ گے
عبید اللہ علیم ؔ