136۔ محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ69۔70

136۔  محبتوں
کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں

محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں
جو دل گلاب ہیں زخموں سے بھر نہ جائیں
کہیں
ابھی تو وعدہ و

137۔ کچھ تو بتاؤ شاعر بیدار کیا ہوا

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ71۔73

137۔ کچھ تو بتاؤ شاعر بیدار کیا ہوا

کچھ تو بتاؤ شاعر بیدار کیا ہوا
کس کی تلاش ہے تمہیں اور کون کھو گیا
آنکھوں میں روشنی بھی ہے ویرانیاں بھی

145۔ لکھنے ہیں ابھی مرثیہ ہائے دل و جاں اور

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ85۔86

145۔ لکھنے ہیں ابھی مرثیہ ہائے دل و
جاں اور

لکھنے ہیں ابھی مرثیہ ہائے دل و جاں
اور
کچھ زخم مجھے اے مرے مرہم نظراں اور
اتنا ہی کہ بس