164۔ اس کی رعنائی مرے قلب حزیں سے پوچھئے

کلام
محمود صفحہ229

164۔ اس
کی رعنائی مرے قلب حزیں سے پوچھئے

اس
کی رعنائی مرے قلب حزیں سے پوچھئے
حوروغلماں
کی خبر خلد بریں سے پوچھئے
استجابت
کے مزے عرش بریں سے پوچھئے
سجدہ
کی کیفیتیں میری جبیں سے

165۔ جونہی دیکھا انہیں چشمہ محبت کاا بل آیا

کلام
محمود صفحہ230

165۔ جونہی
دیکھا انہیں چشمہ محبت کاا بل آیا

جونہی
دیکھا انہیں چشمہ محبت کاا بل آیا
درختِ
عشق میں مایوسیوں کے بعد پھل آیا
خطائیں
کیں جفائیں کیں ہراک ناکردنی کرلی
کیا
سب کچھ مگر پیشانی

169۔ کیا آپ ہی کونیزہ چبھونا نہیں آتا؟

کلام
محمود صفحہ234

169۔ کیا
آپ ہی کونیزہ چبھونا نہیں آتا؟

کیا
آپ ہی کونیزہ چبھونا نہیں آتا؟
یا
مجھ کو ہی تکلیف میں رونا نہیں آتا
حاصل
ہو سکوں چھولوں اگر دامنِ دلبر
دامن
کا مگر ہاتھ میں کونا

171۔ دنیا میں یہ کیا فتنہ اٹھا ہے مرے پیارے

کلام
محمود صفحہ236

171۔ دنیا
میں یہ کیا فتنہ اٹھا ہے مرے پیارے

دنیا
میں یہ کیا فتنہ اٹھا ہے مرے پیارے
ہر
آنکھ کے اند رسے نکلتے ہیں شرارے
یہ
منہ ہیں کہ آہنگروں کی دھونکنیاں ہیں
دل
سینوں