
48۔ مغفرت بے حساب ہو جائے
درعدن
ایڈیشن 2008صفحہ96
ایڈیشن 2008صفحہ96
48۔ مغفرت بے حساب ہو جائے
مرحمت لا جواب ہو جائے
شروع سال کی بات ہے ایک شب حالت خواب
میں یہ شعر میری زبان پر جاری ہوا۔
میں یہ شعر میری زبان پر جاری ہوا۔
مغفرت
بے حساب ہو جائے
بے حساب ہو جائے
مرحمت
لا جواب ہو جائے
لا جواب ہو جائے
قربِ
رحمت مآب حاصل ہو
رحمت مآب حاصل ہو
وصلِ
عالی جناب ہو جائے
عالی جناب ہو جائے
دل
کے مالک پکار سن دل کی
کے مالک پکار سن دل کی
ہر
دعا مستجاب ہو جائے
دعا مستجاب ہو جائے
بادِ
رحمت سے اڑ کے ہر غم و فکر
رحمت سے اڑ کے ہر غم و فکر
ایک
بھولا سا خواب ہو جائے
بھولا سا خواب ہو جائے
الفضل
جولائی1970ء
جولائی1970ء