26۔ میں نے پہلے کبھی۔۔۔۔۔

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ64

26۔ میں نے پہلے کبھی۔۔۔۔۔

میں نے پہلے کبھی۔۔۔۔۔
میں نے پہلے کبھی گھر سجایا نہیں
جیسے تم آئے ہو کوئی آیا نہیں
اب ہیں پاتال تک پیار کی بارشیں
میرا جیون کبھی یوں نہایا نہیں
وہ مرے سامنے کس طرح آئیں گے
عشق جن نے کیا اور نبھایا نہیں
1988ء
(نامکمل)
عبید اللہ علیم ؔ

اپنا تبصرہ بھیجیں