150۔ محفل ضبطِ فغاں کی اب بھی قائل ہے

اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011  صفحہ229

150۔ محفل
ضبطِ فغاں کی اب بھی قائل ہے

محفل ضبطِ فغاں کی اب بھی قائل ہے
دل کو کون سنبھالے، دل کی مشکل ہے
پینے پلانے پر اب کیسی پابندی
اپنا ساقی ہے، اپنی ہی محفل ہے
ہنس کے بلانے، پیار سے پاس بٹھانے میں
کون سی مشکل ہے جو راہ میں حائل ہے
عزّت سے جینا اور عزّت سے مرنا
پہلے بھی مشکل تھا، اب بھی مشکل ہے
کہنے کو تو نہ جانے کیا کچھ کہہ گزریں
ایک لحاظ سا ہے جو راہ میں حائل ہے
جاؤ مضطر!ؔ تم بھی دامن پھیلاؤ
کہتے ہیں اب یار کرم پر مائل ہے
چوہدری محمد علی مضطرؔعارفی

اپنا تبصرہ بھیجیں