21۔ ایک احمدی بچی کی دُعا

بخار
دل صفحہ70۔71

21۔
ایک احمدی بچی کی دُعا

مریم
صدیقہ حضرت میر صاحب کی سب سے بڑی صاحبزادی ہیں۔ دسمبر1924ء میں جبکہ ان کی عمر چھ
برس کی تھی یہ بے نظیر دُعا حضرت میر صاحب نے اُنہیں لکھ کر دی تھی  اور اُنہوں نے مستورات کے سالانہ جلسہ منعقدہ قادیان
میں پڑھ کر سنائی تھی ۔ اس دلکش نظم میں دین سے محبت ، مذہب سے اُلفت آپس کی ہمدردی
اور سب سے اخلاق و ادب سے پیش آنے کی جیسی اعلیٰ تعلیم سلیس اور دِل نشین پیرایہ میں
دی گئی ہے ، واقعہ یہ ہے کہ بچوں کے لئے لکھی ہوئی نظموں میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔
محمد اسمٰعیل پانی پتی
الٰہی مجھے سیدھا رستہ دکھا دے
مِری زندگی پاک و طیِّب بنا دے
مجھ دین و دنیا کی خُوبی عطا کر
ہر اک درد اور دُکھ سے مجھ کو شفا دے
زباں پر مِری جھوٹ آئے نہ ہرگز
کچھ ایسا سبق راستی کا پڑھا دے
گناہوں سے نفرت، بدی سے عداوت
ہمیشہ رہیں دِل میں اچھے اِرادے
ہر اک کی کروں خدمت اور خیر خواہی
جو دیکھے وہ خوش ہو کے مجھ کو دعا دے
بڑوں کا ادب اور چھوٹوں پہ شفقت
سراسر محبت کی پُتلی بنا دے
بنوں نیک اور دوسروں کو بناؤں
مجھے دِین کا عِلم اتنا سِکھا دے
خوشی تیری ہو جائے مَقصود میرا
کچھ ایسی لگن دن میں اپنی لگادے
جو بہنیں ہیں میری وَ یا ہیں سہیلی
یہی رنگ نیکی کا سب پر چڑھا دے
غِنا دے ، سخا دے ، حیا دے ، وفا دے
ہُدیٰ دے، تُقیٰ دے ، لِقا دے، رَضا
دے
مِرا نام اَبّا نے رکھا ہے مریم
خدایا تو صِدِّیقہ مجھ کو بنا دے
الفضل 6جنوری 1925ء

اپنا تبصرہ بھیجیں