31۔ وہ زمیں غالب ؔ کی لکھوں جس میں ہے تکرارِ دوست

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ73۔74

31۔ وہ زمیں غالب ؔ کی لکھوں جس میں ہے
تکرارِ دوست

وہ زمیں غالب ؔ کی لکھوں جس میں ہے
تکرارِ دوست
میں بھی کھینچوں قامتِ جاناں یہ ہے
اصرارِ

33۔ دیکھنے کو جس کو رہتی ہے تمنّا مستقل

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ78

33۔ دیکھنے کو جس کو رہتی ہے تمنّا مستقل

دیکھنے کو جس کو رہتی ہے تمنّا مستقل
سامنے جب آگیا وہ نا گہاں کیسا لگا؟
عبید اللہ علیم ؔ

34۔ نوروں نہلائے ہوئے قامتِ گلزار کے پاس

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ79۔80

34۔ نوروں نہلائے ہوئے قامتِ گلزار کے پاس

نوروں نہلائے ہوئے قامتِ گلزار کے پاس
اِک عجب چھاؤں میں ہم بیٹھے رہے یار
کے پاس
اس کی ایک ایک نگہ دل