182۔ دیوی

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ149۔150

182۔ دیوی

دیوی
دکھ
سکھ تجھے سنانے والے
اپنی
مرادیں پانے والے
دیئے
جلانے ،پھول چڑھانے آنے والے
دیوی
ہائے زمانے والے
اِن
کی محبت،اِن کی عقیدت میں اِنہی کو کستی جا
زخم
پہ مرہم رکھنے والی زخم پہ مرہم رکھتی جا
باہر
باہر چپ سادھے رکھ اند اندر ہنستی جا
دکھ
کہنے والوں سے دکھ سہنے والے لوگ بڑے ہوتے ہیں
جب
تک چپ ہے ساتھ ہیں تیرے
جس
دن بول اٹھے گی اُس دن
تُو
تنہا رہ جائے گی
اِن
جیسی ہوجائے گی
1973ء
عبید اللہ علیم ؔ

اپنا تبصرہ بھیجیں