28۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کیلئے دعائیہ نظم

ہے
دراز دستِ دعا مرا صفحہ117۔118

28۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ایدہ
اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کیلئے دعائیہ نظم

پوشیدہ تجھ سے کوئی ہمارا نہیں ہے راز
سینے بھرے ہیں سوز سے دل ہیں بہت گداز
رحمت کی آس میں ہوئے دستِ دعا دراز
اِک نظرِ التفات سے مولا ہمیں نواز
آئے ہیں در پہ چاک گریباں کئے ہوئے
سینوں میں ایک حشر بپا، لب سیئے ہوئے
ہر آن ہے لپیٹ میں اپنی لئے ہوئے
افکار کی تپش ہمیں احساس کا گداز
کٹ جائے گی کبھی نہ کبھی رات ہی تو
ہے
اِک عارضی یہ تلخئ حالات ہی تو ہے
تیرے سوا ہے کون تری ذات ہی تو ہے
مشکل کشا، مجیبِ دعا، ربِّ کارساز
خدمت میں پیش کرتے ہیں صبر و رضا کے
پھول
اہلِ وفا کی ساری خطاؤں کو جائیں بھول
جیسی بھی جس طرح کی بھی ہیں کیجئے قبول
میری دعائیں ، میری عبادت ، مری نماز
پھیلائے جھولیاں ترے در پہ ہیں آئے
آج
بندے ہیں ہم تو تیرے ہی ، رکھ لے ہماری
لاج
تیرے ہی پاس ہے مرے ہر کرب کا علاج
چارہ گری کا کوئی کرشمہ اے چارہ ساز
کیسا تفکرات کا پھیلا ہے سلسلہ
پیش آگیا ہے راہ میں اک اور مرحلہ
ربِّ کریم شانِ کریمی کا واسطہ
پہلی سی ڈال پھر وہی اِک نِگہ دلنواز
جاؤں کہاں کہ میرا تو ہے ایک ہی خدا
تو ہی طبیب و چارہ گر و مالکِ شفاء
ہونٹوں پہ میرے آج تو ہے بس یہی دعا
آقا مرے بخیر رہیں عمر ہو دراز
کلام صاحبزادی امۃالقدوس بیگم م صاحبہ سملہا اللہ

اپنا تبصرہ بھیجیں