46۔ قطعات

ہے
دراز دستِ دعا مرا صفحہ166

46۔ قطعات

مِری زباں پہ تو قدغن لگائے بیٹھے ہیں
میرا خیال گرفتار کس طرح ہوگا
میں مطمئن ہوں کہ میرا خدا محافظ ہے
وہ فکر میں ہیں نیا وار کسطرح ہو گا
کروگے کس کی پرستش بتاؤ کچھ تو کہو
قدم قدم پہ خداؤں نے ڈیرے ڈالے ہیں
کروگے ایک کو راضی تو دوسرا ناراض
ہزاروں بت ہیں یہاں سینکڑوں شوالے ہیں
نہ جاں کی نذر گزاری نہ دل کا نذرانہ
ادا کیا نہ کوئی حق بندگی ہم نے
نہ سوزِ عشق ہے سینے میں نہ خلوص و
یقیں
گزار دی یُونہی بے کیف زندگی ہم نے
ہو نغمۂ پیرا بھلا کیسے عندلیبِ چمن
کہ ُاس کے نغموں پہ زاغ و زغن کے پہرے
ہیں
نہ رنگ و بُو ہے کلی میں نہ باس پھولوں
میں
خلوص پہ تو یہاں مکر و فن کے پہرے ہیں
کلام صاحبزادی امۃالقدوس بیگم م صاحبہ سملہا اللہ

اپنا تبصرہ بھیجیں