89۔ ابنِ آدم بھی آدم ہی ہے

بخار
دل صفحہ211

89۔
ابنِ آدم بھی آدم ہی ہے

پاک ہم پیدا ہوئے تھے پر تھا شیطاں
تاک میں
کب وہ دن ہو نِکلے اس جنت سے یہ آدم
کہیں
آخر اِک دن مجھ کو دھوکا دے دیا ملعون
نے
اپنی عِصمت کا رہا باقی نہ وہ عالَم
کہیں
ہم بھی جب جنّت سے نکلے ہو گئے تُم
سے جُدا
خاک ایسی زندگی پر تُم کہیں
اورہم کہیں
کس قدر خوشیاں ہوں اے پیارے کہ پھر
ہجراں کے بعد
طالِب و مطلوب مل جائیں گلے باہم کہیں
1943ء

اپنا تبصرہ بھیجیں