2۔ پڑھ لیا قرآن عبد الحیٔ نے

کلام
محمود صفحہ2

پڑھ لیا قرآن عبد الحیٔ نے

پڑھ لیا قرآن عبد الحیٔ نے
خوش بہت ہیں آج سب چھوٹے بڑے
ایسی چھوٹی عمر میں ختمِ قرآں
کم نظیریں ایسی ملتی ہیں یہاں
مولوی صاحب مبارک آپ کو
اور عبد الحیٔ کے استاد کو
جس نے محنت کی شب و روز اسکے ساتھ
اور پڑھایا اس کو قرآں ہاتھوں ہاتھ
صد مبارک مہدی ءمسعود کو
کیوں خوشی سب سے نہ بڑھ کر اس کو ہو
جس کی سچائی کا ہے یہ اک نشاں
جانتا ہے بات یہ سارا جہاں
اے خدا تُو نے جو یہ لڑکا دیا
کر اسے سب خوبیاں بھی اب عطا
یا الھٰی ! عمر طبعی اس کو دے
رکھ اسے محفوظ رنج و درد سے
ہو یہ سرشار الفتِ دیں میں مدام
رکھ اسے کونین میں تو شاد کام
خوف سے تیرے رہے دل پر خطر
پہنچے اس کو اھلِ دنیا سے نہ شر
مہربانی کی تُو اس پہ رکھ نظر
کر عنایت اس پہ تُو شام و سحر
دین و دنیا میں بڑا ہو مرتبہ
عمر و صحت بھی اسے کر تو عطا
تیرا دلدادہ ہو دیں پر ہو فدا
ہو یہ عاشق احمد ؐمختار کا
غیرت دینی ہو اس میں اس قدر
واسطے دیں کے ہو یہ سینہ سپر
ہے مری آخر میں یہ، یا رب دعا
سایہ رکھ اس پر تو اپنے فضل کا
یہ نظم حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ کے صاحبزادہ میاں عبد الحی کی تقریب
ختمِ قرآن کے موقع پر لکھی گئی۔
اخبار الحکم جلد 9 ۔ 30جون 1905ء

اپنا تبصرہ بھیجیں