211۔خم ہو رہی ہے میری کمر جسم چور ہے

کلام
محمود صفحہ278

211۔خم ہو رہی ہے میری کمر جسم چور ہے

خم
ہو رہی ہے میری کمر جسم چور ہے
منزل
خدا ہی جانے ابھی کتنی دور ہے
میرا
تو کچھ نہیں ہے اُسی کا ظہور ہے
فانوس
ہوں مِیں اور خدا اس کا نور ہے
کھڑکی
جمالِ یار کی ہیں "عجز و انکسار”
سب
سے بڑا حجاب سرِ پُر غرور ہے
ہمت
نہ ہاراس کے کرم پر نگاہ رکھ
مایوسیوں
کو چھوڑ وہ ربِ غفور ہے
اخبار الفضل ربوہ جلد نمبر9۔19دسمبر1965ء

اپنا تبصرہ بھیجیں