132۔ پھر کسی سوچ نے گھونگھٹ کھولا تبصرہ بھیجیں اگست 22, 2016اگست 22, 2016 204 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ207 132۔ پھر کسی سوچ نے گھونگھٹ کھولا پھر کسی سوچ نے گھونگھٹ کھولا دور اندھیرے میں کوئی پھر بولا پھر وہی دھیان کی منزل آئی روح رونے لگی، سینہ ڈولا کچھ فرشتے تھے جو … مزید پڑھیں
133۔ میں جب بھی سرِ دیدۂ تر گیا تبصرہ بھیجیں اگست 22, 2016اگست 22, 2016 243 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ208 133۔ میں جب بھی سرِ دیدۂ تر گیا میں جب بھی سرِ دیدۂ تر گیا نہاں خانۂ دل سے ہو کر گیا ہوئے جب سے ہم آہٹوں کے اسیر وہ سننے سنانے کا چکر … مزید پڑھیں
134۔ مِل ہی جائے گی دل کی منزل بھی تبصرہ بھیجیں اگست 22, 2016اگست 22, 2016 269 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ209۔210 134۔ مِل ہی جائے گی دل کی منزل بھی مِل ہی جائے گی دل کی منزل بھی کچھ تو اپنی جگہ سے تُو ہِل بھی ہم فقیروں سے بے نواؤں سے مسکرا کر کبھی … مزید پڑھیں
135۔ کسی کے روکنے سے کم رکے گا تبصرہ بھیجیں اگست 22, 2016اگست 22, 2016 147 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ211۔212 135۔ کسی کے روکنے سے کم رکے گا کسی کے روکنے سے کم رکے گا یہ طوفاں خودبخود یک دم رکے گا طلوعِ صبح تک ہے شورِ محشر گھڑی بھر میں یہ زیر و … مزید پڑھیں
136۔ میں بچھڑ تو گیا، جدا نہ ہؤا تبصرہ بھیجیں اگست 21, 2016اگست 21, 2016 181 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ213 136۔ میں بچھڑ تو گیا، جدا نہ ہؤا میں بچھڑ تو گیا، جدا نہ ہؤا مجھ کو فرقت کا غم ذرا نہ ہؤا اشک آنسو تھا جب روانہ ہؤا پھیلتے پھیلتے فسانہ ہؤا اب … مزید پڑھیں
137۔ نذرِغالبؔ تبصرہ بھیجیں اگست 21, 2016اگست 21, 2016 193 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ214 137۔ نذرِغالبؔ طائرِ غم جو کبھی نغمہ سرا ہوتا ہے دل کا ہر سوکھا ہؤا زخم ہرا ہوتا ہے رات بھر ہوتی ہیں دل کھول کے دل کی باتیں ایک مَیں ہوتا ہوں، اک … مزید پڑھیں
138۔ مت بھٹکتا پھرا کرے کوئی تبصرہ بھیجیں اگست 21, 2016اگست 21, 2016 174 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ215 138۔ مت بھٹکتا پھرا کرے کوئی مت بھٹکتا پھرا کرے کوئی شہرِ دل میں رہا کرے کوئی دین و دنیا کے غم غلط ہو جائیں ہم کہیں اور سنا کرے کوئی اب غمِ ہجر … مزید پڑھیں
139۔ ہم ہوئے، ِچشم باطنی نہ ہوئی تبصرہ بھیجیں اگست 21, 2016اگست 21, 2016 222 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ216 139۔ ہم ہوئے، ِچشم باطنی نہ ہوئی ہم ہوئے، ِچشم باطنی نہ ہوئی دن چڑھا بھی تو روشنی نہ ہوئی غمِ جاناں بھی ناتمام رہا زلف چھائی مگر گھنی نہ ہوئی دوستوں کا بھی … مزید پڑھیں
140۔ نے بہ تائیدِ تمنّا، نے بہ تکمیلِ طلب تبصرہ بھیجیں اگست 21, 2016اگست 21, 2016 194 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ217 140۔ نے بہ تائیدِ تمنّا، نے بہ تکمیلِ طلب نے بہ تائیدِ تمنّا، نے بہ تکمیلِ طلب شہر بھر میں کوئی بھی نہ سوسکا فرقت کی شب دشت پیمائی کی فرصت تھی نہ رستے … مزید پڑھیں
141۔ چراغِ شام مرجھایا تو ہو گا تبصرہ بھیجیں اگست 20, 2016اگست 20, 2016 213 مناظر اشکوں کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ218 141۔ چراغِ شام مرجھایا تو ہو گا چراغِ شام مرجھایا تو ہو گا سحر کا رنگ گدرایا تو ہو گا ابھی تک پتّیاں بکھری پڑی ہیں گلوں کا قافلہ آیا تو ہو گا اچانک … مزید پڑھیں