21۔ وارداتِ قلب
کلامِ
مختار ؔ
مختار ؔ
21۔ وارداتِ قلب
کچھ عجب حال سے آشفتۂو حیراں
ہوں میں
ہوں میں
کوئی ہنس کر بھی جو پرُساں
ہوتو گریاں ہوں میں
ہوتو گریاں ہوں میں
جان ہے تن ہیں مگر پھر تن ِبے
جاں ہوں میں
جاں ہوں میں
نئے انداز کا صیدِ غم