211۔خم ہو رہی ہے میری کمر جسم چور ہے
کلام
محمود صفحہ278
محمود صفحہ278
211۔خم ہو رہی ہے میری کمر جسم چور ہے
خم
ہو رہی ہے میری کمر جسم چور ہے
ہو رہی ہے میری کمر جسم چور ہے
منزل
خدا ہی جانے ابھی کتنی دور ہے
خدا ہی جانے ابھی کتنی دور ہے
میرا
تو کچھ نہیں ہے اُسی کا ظہور ہے
تو کچھ نہیں ہے اُسی کا ظہور ہے
فانوس
ہوں
ہوں