48۔ وہ ایک لمحہ
ہے
دراز دستِ دعا مرا صفحہ169۔171
دراز دستِ دعا مرا صفحہ169۔171
48۔ وہ ایک لمحہ
میں کرب کے کیسے مرحلوں سے گزر رہی
ہوں یہ کون جانے
ہوں یہ کون جانے
جو چاند ڈوبا، ہؤا اندھیرا
تو ظلمتوں کے پیامبر بھی لپک کے آئے
وہ چاہتے تھے کہ چاند