107۔ اِنَّمَا اَشْکُوْا بَثِّیْ وَ حُزْنِیْ اِلَی اللّٰہ

بخار
دل صفحہ232-233

107۔
ا
ِنَّمَا اَشْکُوْا
بَثِّیْ وَ حُزْنِیْ اِلَی اللّٰہ

دو مِرے بازو تھے، دونو کٹ گئے
ایک اُن میں بھائی مِیر اسحٰق تھے
دُوسرے تھے حضرتِ مرزا شفیع
خُسر ہو کر، کارکُن تھے بن گئے
چھوڑ کر

108۔ یاد ہے تجھ کو مِرا قِصّہ! میری حالتِ زار؟

بخار
دل صفحہ233۔234

108۔ یاد ہے تجھ کو مِرا قِصّہ! میری حالتِ زار؟

حضرت میر صاحب
کی ذیل کی یہ غیرمطبوعہ نظم اُن کے فرزند سیّد محمد امین صاحب نے فروری 1960ء کے خالدؔ
ربوہ میں چھپوائی تھی۔ حضرت سیدہ