150۔ شکستِ جاں سے سوا بھی ہے کارِفن کیا کیا

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ95۔96

150۔ شکستِ
جاں سے سوا بھی ہے کارِفن کیا کیا

شکستِ جاں سے سوا بھی ہے کارِفن کیا
کیا
عذاب کھینچ رہا ہے مرا بدن کیا کیا
نہ کوئی ہجر کا

151۔ نیند آنکھوں سے اڑی پھول سے خوشبو کی طرح

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ97۔98

151۔ نیند
آنکھوں سے اڑی پھول سے خوشبو کی طرح

نیند آنکھوں سے اُڑی پھول سے خوشبو
کی طرح
جی بہل جائے گا شب سے تیرے گیسو کی
طرح
دوستو جشن

156۔ دوستو!خونِ شہیداں کا اثر تو دیکھو

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ107۔108

156۔ دوستو!خونِ
شہیداں کا اثر تو دیکھو

دوستو! خونِ شہیداں کا اثر تو دیکھو
کاسۂ سر لیے آئی ہے سحر تو دیکھو
درد کی دولتِ کمیاب مرے پاس بہت
ظرف کی

158۔ تھی جو محبتوں میں نزاکت نہیں رہی

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ111۔112

158۔ تھی
جو محبتوں میں نزاکت نہیں رہی

تھی جو محبتوں میں نزاکت نہیں رہی
کیا عشق کیجئے کہ روایت نہیں رہی
کہتے تھےہم کہ جی نہ سکیں گے ترے بغیر