156۔ دوستو!خونِ شہیداں کا اثر تو دیکھو
یہ
زندگی ہے ہماری۔ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ107۔108
زندگی ہے ہماری۔ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ107۔108
156۔ دوستو!خونِ
شہیداں کا اثر تو دیکھو
دوستو! خونِ شہیداں کا اثر تو دیکھو
کاسۂ سر لیے آئی ہے سحر تو دیکھو
درد کی دولتِ کمیاب مرے پاس بہت
ظرف کی