126۔ کچھ دُکھتے ہوئے خواب کچھ چبھتی یادیں بسائے ہوئے

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ50

126۔ کچھ دُکھتے ہوئے خواب کچھ چبھتی یادیں
بسائے ہوئے

کچھ دُکھتے ہوئے خواب کچھ چبھتی یادیں
بسائے ہوئے
میں ریزہ ریزہ بکھر گیاکوئی دیکھنے
والا ہے کہ نہیں
عبید اللہ

127۔ پا بہ زنجیر سہی زمزمہ خواں ہیں ہم لوگ

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ51۔52

127۔ پا بہ زنجیر سہی زمزمہ خواں ہیں ہم
لوگ

پا بہ زنجیر سہی زمزمہ خواں ہیں ہم
لوگ
محفلِ وقت تری روحِ رواں ہیں ہم لوگ
دوش پر بارِ شبِ

129۔ ہر آواز زمستانی ہے ہر جذبہ رندانی ہے

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ55۔56

129۔ ہر آواز زمستانی ہے ہر جذبہ رندانی
ہے

ہر آواز زمستانی ہے ہر جذبہ رندانی
ہے
کوچۂ یار سے دارو رسن تک ایک سی ہی
ویرانی ہے
کتنے کوہِ گراں