114۔ کوئی دھن ہو میں تیرے گیت ہی گائے جاؤں

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ27۔28

114۔ کوئی دھن ہو میں تیرے گیت ہی گائے جاؤں

کوئی دھن ہو میں تیرے گیت ہی گائے جاؤں
درد سینے میں اٹھے شور مچائے جاؤں
خواب بن کر تُو برستا