164۔ کتھارسس

یہ
زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ122

164۔ کتھارسس

کتھارسس
مجھے
خبر ہے
تمھاری
آنکھوں میں جو چھُپا ہے
تمھارے
چہرے پہ جو لکھا ہے
لہو
جو ہر آن بولتا ہے
مجھے
بتا دو،
اور
اپنے دکھ سے نجات پا لو
1973ء
عبید اللہ علیم ؔ

اپنا تبصرہ بھیجیں