93۔ اے چاند تجھ میں نورِ خدا ہے چمک رہا

کلام
محمود صفحہ153

93۔ اے چاند تجھ میں نورِ خدا ہے چمک رہا

اے چاند تجھ میں نورِ خدا ہے چمک رہا
جس سے کہ جامِ حسن ترا ہے چھلک رہا
تیری زمین پاک ہے لوثِ گناہ سے
محفوظ خاک ہے تری ہرروسیاہ سے
تو زیرِ تابش ِ رخِ انور ہے روزوشب
ظلمت کدہ میں لوٹ رہا ہوں میں دم بہ
لب
قرآن پاک میں بھی ترا نام نور ہے
کیفِ وصال سے ترا دل پرسرور ہے
گم گشتہ راہ کے لیے توخضرِ راہ ہے
تیری ضیاء رفیق ِ ازل کی نگاہ ہے
تجھ میں جمالِ یار کی پاتا ہوں میں
جھلک
اٹھتی ہے جس کو دیکھ کے دل میں مرے
کسک
دوری کو اپنی دیکھ کے میں شرمسار ہوں
عاشق تو ہوں پہ حرص وہوا کا شکار ہوں
آاک شعاع ِ نور کی مجھ پر بھی ڈال دے
تاریکئِ گناہ سے باہر نکال دے
اخبار الفضل جلد 23 ۔ 13جولائی 1935ء

اپنا تبصرہ بھیجیں