44۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی کی یاد میں

درعدن ایڈیشن 2008صفحہ91

44۔
حضرت خلیفۃ المسیح الثانی کی
یاد میں

مبارک
آمدن ، رفتن مبارک
میں
حضرت سیدنا بڑے بھائی صاحب حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے خیالوں میں کھوئی
ہوئی تھی ۔ گزری ہوئی یادوں نے تازہ ہو کر تصور میں آکر مجھے زمانہ ماضی میں پہنچا
دیاتھا،دل درد فراق سے بے چین و بے قرار ہو رہا تھا کہ خودبخود بغیر کسی شعر کہنے کے
ارادے کے حسب ذیل مصرع قلب میں گزرا ۔ اس پر چند اشعار ہو گئے جو ارسال ہیں۔مبارکہ
بشارت
دی مسیحا کو خدا نے
تمہیں
پہنچے گی رحمت کی نشانی
ملے
گا ایک فرزندِ گرامی
عطا
ہو گی دلوں کو شادمانی
وہ
آیا ساتھ لے کر”فضل” آیا
بصد
اکرام شاہِ دو جہانی
مٹا
کر اپنی ہستی راہِ حق میں
جہاں
کو اس نے بخشی زندگانی
یہی
مدِّنظر تھا ایک مقصد
برائے
دینِ احمد جانفشانی
رہی
نصرت خدا کی شاملِ حال
گزاری
زندگی با کامرانی
ہمیں
داغِ جدائی آج دے کر
ہوا
حاضر حضورِ یارِ جانی
جو
اُس نے ” نور” بھیجا تھا جہاں میں
ہوا
واصل بہ ربِّ جاودانی
وہ
جس کے قلب و روح و تن مبارک
مبارک
آمدن ، رفتن مبارک
الفضل
18دسمبر1965ء

اپنا تبصرہ بھیجیں