
59۔ نہ کُوک کوئلیاکُوکُوکُوتُو – آگ لگا اِس ساون کو
ہے
دراز دستِ دعا مرا صفحہ199۔201
دراز دستِ دعا مرا صفحہ199۔201
59۔ نہ کُوک کوئلیاکُوکُوکُوتُو – آگ لگا اِس ساون کو
نہ کُوک کوئلیاکُوکُوکُوتُو آگ لگا اِس ساون کو
من میرا بیکل بیکل ہے ، نیناں ڈھونڈیں
من بھاون کو
من بھاون کو
جب تک بھادوں کی جھڑی رہی مَیں بِیچ
جھروکے کھڑی رہی
جھروکے کھڑی رہی
برکھا بھی جھر جھربرسے ہے مجھ بِرہن
کے کلپاون کو
کے کلپاون کو
جب آس کی فصلیں پکتی ہیں اور باس فضا
میں رَچتی ہے
میں رَچتی ہے
تو بجلی تڑپن لاگے ہے کھلیان میں آگ
لگاون کو
لگاون کو
جو بستی پیچھے چھوڑ آئی یادوں میں سمائی
رہتی ہے
رہتی ہے
من میرا مچلا جائے ہے پھر اُس بستی
میں جاون کو
میں جاون کو
جس تن لاگے سو تن جانے پر پریم نگریا
میں یارو!
میں یارو!
سب لوکاں دوڑے آتے ہیں دُوجوں کا درد
بٹاون کو
بٹاون کو
اک پیتم واں پہ سوئے ہے نہ منہ کھولے
نہ بات کرے
نہ بات کرے
پر پریمی پَل پَل جاتے ہیں چرنوں میں
پھول چڑھاون کو
پھول چڑھاون کو
اُس دَر کی پُجارن کو لوگو کب جگ کا
لوبھ لبھائے ہے
لوبھ لبھائے ہے
کہ رام کی سیتا نجروں میں کب لاوے پاپی راون کو
سب گوپیاں دوڑی آوے تھیں جب کانوں میں
یہ بانگ پڑی
یہ بانگ پڑی
کہ کرشن کنہیا آویں گے ُسندرتا رُوپ
دکھاون کو
دکھاون کو
جا دَوڑ لپٹ جا سینے سے من موہن سامنے
بیٹھا ہے
بیٹھا ہے
پگلی ہے ساری عمر پڑی گھبراون کو، شرماون
کو
کو
یہ وقت کا پنچھی تو آگے سے آگے اُڑتا
جائے ہے
جائے ہے
جو بِیت گیا سو بِیت گیا پھر کیا رہوت
پچھتاون کو
پچھتاون کو
اِن اونچے پِیڑھے والوں کا اس وقت تماشا
کیا ہو گا
کیا ہو گا
تقدیر کا ڈمرو باجے گا جب ِتگنی ناچ
نچاون کو
نچاون کو
کیا رام دوارے جاؤں مَیں پگ پگ پہ ٹھوکر
لاگے ہے
لاگے ہے
ہر جا اِک سُندر مُورت ہے مجھ مُورکھ
کے بہکاون کو
کے بہکاون کو
لَوٹی تو نیناں جل تھل تھے سینے پہ
دُونا بوجھ پڑا
دُونا بوجھ پڑا
مَیں کِس چو پال میں جا بیٹھی تھی اپنا
جی بہلاون کو
جی بہلاون کو
سَر بھاری ، پِنڈا دُکھتا ہے ، من پھوڑا
، نظریں گھائل ہیں
، نظریں گھائل ہیں
وہ کومل ہاتھ ہی چاہیئے ہیں ان زخموں
کے سہلاون کو
کے سہلاون کو
پی گھر آئیں تو یہ نہ ہو کہ آنگن میں
اندھیارا ہو
اندھیارا ہو
سو من کا تیل نچوڑا ہے نینوں کے دِیپ
جلاون کو
جلاون کو
کلام صاحبزادی امۃالقدوس بیگم م صاحبہ سملہا اللہ