
172۔ ابھی نہ کوئی پیمبر نہ میں کوئی اوتار
یہ
زندگی ہے ہماری۔ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ135۔136
زندگی ہے ہماری۔ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ135۔136
172۔ ابھی
نہ کوئی پیمبر نہ میں کوئی اوتار
ابھی
نہ کوئی پیمبر نہ میں کوئی اوتار
نہ کوئی پیمبر نہ میں کوئی اوتار
اے
مری روشنیء طبع مجھ کو اور سنوار
مری روشنیء طبع مجھ کو اور سنوار
نشاط
ِ رنج ہو رنج ِ نشاط ہو کچھ ہو
ِ رنج ہو رنج ِ نشاط ہو کچھ ہو
حیات
رقص ہے وحشت کا اور دائرہ وار
رقص ہے وحشت کا اور دائرہ وار
اُسی
کا نام محبت ہوا زمانے میں
کا نام محبت ہوا زمانے میں
وہ
اک نشہ کہ سیکھا نہیں ہے جس نے اُتار
اک نشہ کہ سیکھا نہیں ہے جس نے اُتار
میں
اعتراف ِ شکست بہار کر لوں گا
اعتراف ِ شکست بہار کر لوں گا
ذرا
اڑے تو سہی بوئے زلف ِ عنبر یار
اڑے تو سہی بوئے زلف ِ عنبر یار
رہ
وفا میں چلو پھر سے اجنبی بن جائیں
وفا میں چلو پھر سے اجنبی بن جائیں
کہ
ڈھل رہا ہے پرانی محبتوں کا خمار
ڈھل رہا ہے پرانی محبتوں کا خمار
اس
ایک قطرہ خوں کا ہے نام شعر علیم
ایک قطرہ خوں کا ہے نام شعر علیم
جو
دل میں ہو تو خزاں اور ٹپک پڑے تو بہار
دل میں ہو تو خزاں اور ٹپک پڑے تو بہار
1965ء
عبید اللہ علیم ؔ