
269۔ تم اگر اتنے بے اُصول نہ ہو
اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ398
کے چراغ ایڈیشن 2011 صفحہ398
269۔ تم
اگر اتنے بے اُصول نہ ہو
تم
اگر اتنے بے اُصول نہ ہو
اگر اتنے بے اُصول نہ ہو
مسکراتے
رہو، ملول نہ ہو
رہو، ملول نہ ہو
پیش
ہم بھی کریں گے ہدیۂ دل
ہم بھی کریں گے ہدیۂ دل
یہ
الگ بات ہے قبول نہ ہو
الگ بات ہے قبول نہ ہو
کبھی
روئے، کبھی ہنسے ہم لوگ
روئے، کبھی ہنسے ہم لوگ
کوئی
ہم سا بھی بے اصول نہ ہو
ہم سا بھی بے اصول نہ ہو
جس
کو منزل سمجھ رہے ہو میاں!
کو منزل سمجھ رہے ہو میاں!
وہ
کہیں قافلے کی دھول نہ ہو
کہیں قافلے کی دھول نہ ہو
قتل
کے بعد مسکرا دینا
کے بعد مسکرا دینا
یہ
ترے عہد کا اُصول نہ ہو
ترے عہد کا اُصول نہ ہو
ایسے
گزروں قریب سے اپنے
گزروں قریب سے اپنے
مجھ
کو میری خبر وصول نہ ہو
کو میری خبر وصول نہ ہو
تُو
نے ماتھا سجا لیا جس سے
نے ماتھا سجا لیا جس سے
وہ
کسی آبرو کا پھول نہ ہو
کسی آبرو کا پھول نہ ہو
لوگ
اتنے خلاف ہیں اُس کے
اتنے خلاف ہیں اُس کے
وہ
کہیں عہد کا رسول نہ ہو
کہیں عہد کا رسول نہ ہو
جرم
تیرا عظیم ہے مضطرؔ!
تیرا عظیم ہے مضطرؔ!
تُو
سرِ دار بھی ملول نہ ہو
سرِ دار بھی ملول نہ ہو
چوہدری محمد علی مضطرؔعارفی