353۔ ناز ہے مجھ کو بھی ان کے پیار پر

اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011  صفحہ518

353۔ ناز
ہے مجھ کو بھی ان کے پیار پر

ناز ہے مجھ کو بھی ان کے پیار پر
اور اپنے طالعِ بیدار پر
شیخ بے کردار کے اصرار پر
فیصلہ لکھ دیجیے دیوار پر
ٹوٹ کر بازو اگیں گے صحن میں
جسم برسیں گے در و دیوار پر
کوئی شکوہ ہے نہ اب کوئی گلہ
چین سے بیٹھے ہیں اوجِ دار پر
جھوٹ لکھیے اور لکھتے جائیے
اب کوئی قدغن نہیں اخبار پر
اب کہیں دیوار کا سایہ نہیں
کس کا سایہ پڑ گیا دیوار پر
کیا عجب کوئی خبر سچی بھی ہو
ڈال لیجے اک نظر اخبار پر
عشق کہتا ہے کہ مَیں تیار ہوں
عقل کو انکار ہے انکار پر
کیوں اسے مضطرؔ! یقیں آتا نہیں
صبح پر اور صبح کے آثار پر
چوہدری محمد علی مضطرؔعارفی

اپنا تبصرہ بھیجیں