105۔ فقر اور افلاس کی ایک حکمت

بخار
دل صفحہ230

105۔
فقر اور افلاس کی ایک حکمت

اگر سب غریبوں کو دے دو امارت
تو دنیا کا کل اَمن کر دیں گے غارت
یہ اہلِ دَوَل اور یہ اہلِ حُکومت
نہ کرنا بلا وجہ اِن کی حَقارت
کہ یہ اُن غریبوں سے بہتر ہیں بے شک
نظر آ رہے ہیں جو ‘اہلِ وِلایت’
اگر ان مساکیں کو مل جاتی دَولت
تو دکھلاتے اُن سے بھی بڑھ کر شَقاوت
خدا نے مَصائب میں ہے اُن کو جکڑا
کے ظاہر نہ ہو اُن کی مخفی بغاوت
غریبی بھی اُن کی خدا کا کرم ہے
ہر اِک کام میں اُس کی ہوتی ہے حکمت
یہاں اُن کا ہمدرد سارا جہاں ہے
وہاں جا کے مل جائے گی اُن کوجنّت

اپنا تبصرہ بھیجیں