102۔ مغرب زدہ

بخار
دل صفحہ
225۔227

102۔ مغرب زدہ

صفائی
مرحبا! یورپ زدہ، فیشن پرست
خوب ہے تیری صفائی اے حسیں!
داڑھی مونچھیں صبح دم ہوتی ہیں صاف
اور بنا کرتی ہے زُلفِ عنبریں
مَیل اور صابُن کے اندر بیٹھ کر
ایک ٹب میں غسل ہوتا ہے وہیں
مُوئے زیرِ ناف اور مُوئے بغل
بن گئے ہیں تیرے مارِ آستیں
مُوتنا ہو کر کھڑے اس طرز سے
جس سے بَیل اور اُونٹ تک ہوں شرمگیں
پُرزہ لے کر ردّی اِک اخبار کا
بعدِ حاجَت صاف کرتا ہے سُریں
تیرے ناخُن پنجۂ سگ سے غلیظ
ہے چُھری کانٹے میں سب ایمان و دِیں
تازہ کھانا منع ہے تیرے لئے
ہیں غذائیں امریکہ و یورپ کے ٹیں
دانت تیرے مَیل سے ہر دم بَھرے
کھا کے کُلّی تک نہیں ۔ صد آفریں!
جوتیوں سے فرش پر پھرتا ہے یُوں
تو ہے گویا ساکنِ چرخِ بریں
پھر بھی تو کہتا ہے ”کالا لوگ” کو
کچھ صفائی آپ لوگوں میں نہیں
اہلِ مغرب کی تو فِطرت مَسخ ہے
ساری باتیں ”فطرتی” گم ہو گئیں
تیرے آبا کا عمل ان سب پہ تھا
وائے حسرت! تو نے ساری چھوڑ دیں
عقائد
جو خدا مانے، وہ احمق ہے نِرا
اور اگر ہے وہ تو دکھلاؤ کہیں
نام مذہب کا نہ لاؤ مُنہ پہ تُم
اس سے سب پیدا ہوئے ہیں بُغض وکیں
ہے تمیزِ حِلَّت و حُرمَت فُضول
آدمی آزاد ہے قیدی نہیں
مر کے مٹی میں سب ہی مل جائیں گے
کیا کبھی مُردے بھی اُٹھے ہیں کہیں
کافی ہے قانونِ تعزیراتِ ہند
اس سے بڑھ کر لَغو ہے قانونِ دیں
زِینت
سرخی اور پوڈر ہے چہرے پر لگا
مرد سے عورت بنا ہے نازنیں
ناک سے اور منہ سے سگرٹ کا دھواں
یوں ہے جیسے چل رہی ہو اک مشیں
کٹ گئے ٹانسل1؎ اپنڈکس2؎ شوق میں
پر ہے ختنہ پر ہمیشہ نکتہ چیں
کچھ جو بچّے ہیں وہ بابا لوگ ہیں
ہِندی کہلانے سے ہیں چیں بر جبیں
میم صاحب محرمِ نا محرماں
ناچنے گانے لگی مَحْمَلْ نَشیں
دو بجے تک جاگتے رہنا فُضول
سوتے رہنا نَو بجے دن تک یونہیں
چھوڑ ایسی زندگی کو اے عزیز
یہ تو ہے تہذیبِ دجّالِ لَعِیں
1؎ Tonsil 2؎ Appendix
بندہ
تجھ کو مالِک نے جو تھا پیدا کیا
تاکہ بندہ اُس کا تو بن کر رہے
پس تجھے کھانے کو جو دے ۔ کھا اُسے
اور جو پہنائے تجھ کو، پہن لے
کام جو ذمّے ہیں تیرے، کر اُنہیں
تھک گیا جب ۔ حُکم ہے ۔آرام لے
تو غُلام، ابنِ غُلام، ابنِ غُلام
کام کیا مرضی سے اپنی پھر تجھے؟
گر تو بندہ ہے تو بندہ بن کے رہ
ورنہ دعویٰ بندگی کا چھوڑ دے
نفع تیرا بھی اسی میں ہے کہ تو
عبد بن کر فائدے حاصل کرے
اس غُلامی میں ہیں سب آزادیں
سخت دُکھ میں ہے جو بھاگے قید سے
الفضل 13فروری1944ء

اپنا تبصرہ بھیجیں