86۔ اک عمر گذر گئی ہےروتے روتے

کلام
محمود صفحہ141

86۔ اک عمر گذر گئی ہےروتے روتے

اک عمر گذر گئی ہےروتے روتے
دامانِ عمل کا داغ دھوتے دھوتے
یارانِ وطن! یہ خواب ِجنت کس کام
دوزخ میں پہنچ چکے ہو سوتے سوتے
آتا ہے تواب گنہ میں لطف آتا ہے
نوبت یہ پہنچ گئی ہے ہوتے ہوتے
کیا کعبہ کو جاؤ گے تبھی تم جس وقت
تھک جاؤ گے کشتِ ظلم بوتے بوتے
چھانا کئے سب جہاں کو ان کی خاطر
جب دیکھا تو دیکھا ان کو سوتے سوتے
دیکھا نہ نگاہِ یار پا لی ہم نے
فرقت میں حواس و ہوش کھوتے کھوتے
اخبار الفضل جلد 16 ۔ 6جولائی 1928ء

اپنا تبصرہ بھیجیں