125۔ یَارَازِقَ الثَّقَلَینِ اَینَ جَنَاکَ

کلام
محمود صفحہ186۔187

125۔ یَارَازِقَ الثَّقَلَینِ اَینَ
جَنَاکَ

یَارَازِقَ
الثَّقَلَینِ اَینَ جَنَاکَ
جِئنَاکَ
رَاجِینَ لِبَعضِ نَدَاکَ
اے جنّ و انس کے
رازق تیرا پھل کہاں ہے۔ہم تیری بخشش سے کچھ حصہ لینے کے امیدوار بن کر تیرے پاس
آئےہیں۔
نَشْکُرُ اَمَامَ النَّاسِ غَصَّ جَفَاکَ
وَالْحَقُّ لَیْسَ وَفَاءُنَا کَوَفَاکَ
ہم لوگوں کے
سامنے تیری جفا کا شکوہ توکرتے ہیں مگر یہ بات ہے کہ ہماری  وفا تیری وفا جیسی نہیں ہے۔
کُنْتَ تَنَحِّیْ عَنْہُ کُلَّ تَنْحِیّ
یَا قَلْبِیَ الْمَجْرُوْحَ کَیْفَ رَمَاکَ
اے میرے زخمی
دل!تُو تو اس سے بہت کنارہ کش رہتا تھا۔اب جو تو اُس کی محبت کا شکار ہوگیا ہے تُو
یہ تیر اس نے تجھ پر کیسے چلایا۔
لَمَّا یَئِسْتُ وَ قُلْتُ اَیْنَ نَجَاتِیْ
قَالَتْ عِنَایَتُہٗ ھِنَاکَ ھِنَاکَ
جب میں مایوس
ہوگیااور کہا کہ میری نجات کہاں گئی؟تو اللہ تعالےٰ کی عنایت نے کہایہاں یہاں میرے
پاس۔
یَا ھَادِیَ الْاَرْوَاحِ کَاشِفَ ھَمِّھَا
جِئْنَا بِبَابِکَ طَالِبِیْنَ ھُدَاکَ
اے روحوں کے
ہادی اور اُن کے غم کو دور کرنے والے ۔ہم تیری رہنمائی کے طلب گار بن کر تیرے پاس
آئے ہیں۔
یَا اَیُّھَا الْمَنَّانُ مُنُّ بِرَحْمَۃٍ
وَارْزُقْ قُلُوْبَ عِبَادِکَ تَقوٰکَ
اے منّان  اپنی رحمت اور اپنے فضل سے احسان کر اور اپنے
بندوں کے دلوں کو تقوٰی عطا کر۔
اَحْیَیْتَ نَفْسِیْ بِابْتِسَامٍ وَ نَظْرَۃٍ
غَطَّتْ وُجُوْدِیْ کُلَّہٗ نَعْمَاکَ
تُو نے ایک
مسکراہٹ اور نظرِ محبت کے ساتھ مجھے زندہ کر دیااور تیری نعمتوں نے میرے سراپا کو
ڈھانک لیا۔
مَنْ یُّخْجِلُ الْوَرْدَ الطَّرِیَّ بِلَوْنِہٖ
عَیْنَايَ دَامِیَتَانِ اَوْ خَدَّاکَ
اپنے سرخ رنگ سے
تروتازہ گلِ گلاب کو کون شرما رہا ہے،میری دونوں خونبار آنکھیں یا تیرے سرخ رخسار۔
مِنْکَ السُّکُوْنُ وَ کُلَّ رَوْحٍ وَ رَوَاحَۃٍ
مَنْ ذَالَّذِیْ لَا یَبْتَغِیْ لُقْیَاکَ
سکون اور ہر قسم
کا آرام اور راحت تجھی سے (ملتا)ہے(توپھر)وہ کون ہے جو تیرے دیدار کا طالب نہ ہو۔
یَا مَنْ تَخَافُ عَدُوَّکَ مُتَزَحْزِھًا
عِنْدَ الْمَلِیْکِ الْمُقْتَدِرِ مَثْوَاکَ
اے وہ شخص جو
دشمن سے گھبراتا اور ڈرتا ہے۔تجھے ڈرنے کی کیا وجہ ہے،تو خدائے ملیک و مقتدر کے
پاس بیٹھا ہے۔
عَطِشَتْ قُلُوْبُ الْعَاشِقِیْنَ لِرَاحِکَ
فَأَدْرِ کُؤُسَکَ وَاسْقِ مِنْ سُقْیَاکَ
عاشقوں کے دل
تیری شراب کے لیے تڑپ رہے ہیں۔پس تو ان کی مجلس میں اپنے پیالوں کا دور چلا اور
شراب ِمحبت کی تقسیم سے ان کو حصہ دے۔
اخبار الفضل جلد 2 ۔ 5جنوری 1948ء۔ لاہور پاکستان

اپنا تبصرہ بھیجیں