166۔ آؤ تمھیں بتائیں محبت کے راز ہم

کلام
محمود صفحہ231

166۔ آؤ
تمھیں بتائیں محبت کے راز ہم

آؤ
تمھیں بتائیں محبت کے راز ہم
چھیڑیں
تمھاری روح کے خوابیدہ ساز ہم
میدان
عشق میں ہیں رہے پیش پیش وہ
محمود
بن گئے وہ، بنے جب ایاز ہم
بطحا
سے نکلے وہ کبھی سینا سے آئے وہ
جدت
طراز وہ ہیں کہ جدت طراز ہم
ایسی
وفا ملے گی ہمیں اورکس جگہ
آئیں
گے ان کے عشق سے ہزگزنہ باز ہم
وہ
آئے اورعشق کا اظہار کردیا
پڑھتے
رہے اندھیرے میں چھپ کر نماز ہم
عشق
صنم سے عشق خدا غیر چیز ہے
اس
رہ کے جانتے ہیں نشیب وفراز ہم
اک
ذرہءحقیرکی قیمت ہی کیا بھلا
کرتے
ہیں ان کے لطف کے بل پر ہی ناز ہم
گاتے
ہیں جب فرشتے کوئی نغمہ ء توحید
ہاتھوں
میں تھام لیتے ہیں فورًا ہی ساز ہم
اخبار الفضل جلد 5۔6دسمبر  1951ء۔ لاہور
۔ پاکستان

اپنا تبصرہ بھیجیں