
161۔ باعثِ ننگ نہیں صرف ِغمِ جاناں ہونا
یہ
زندگی ہے ہماری۔ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ117۔118
زندگی ہے ہماری۔ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ117۔118
161۔ باعثِ
ننگ نہیں صرف ِغمِ جاناں ہونا
باعثِ
ننگ نہیں صرفِ غمِ جاں ہونا
ننگ نہیں صرفِ غمِ جاں ہونا
میری
قیمت ہے ترے شہر میں ارزاں ہونا
قیمت ہے ترے شہر میں ارزاں ہونا
یہ
اندھیرے تو سمٹ جائیں گے اک دن اے دوست
اندھیرے تو سمٹ جائیں گے اک دن اے دوست
یاد
آئے گا تجھے مجھ سے گریزاں ہونا
آئے گا تجھے مجھ سے گریزاں ہونا
تم
مجھے دیکھ کے اس درجہ پریشاں مت ہو
مجھے دیکھ کے اس درجہ پریشاں مت ہو
میرے
جی کا تو بہلنا ہے پریشاں ہونا
جی کا تو بہلنا ہے پریشاں ہونا
کیسے
جیتے ہیں جنھیں طاقتِ اظہار نہیں
جیتے ہیں جنھیں طاقتِ اظہار نہیں
اپنے
تو درد کا درماں ہے غزل خواں ہونا
تو درد کا درماں ہے غزل خواں ہونا
مہرباں
لوگ مرا نام جو چاہے رکھ لیں
لوگ مرا نام جو چاہے رکھ لیں
ان
کے منہ سے تو مجھے ننگ ہے انساں ہونا
کے منہ سے تو مجھے ننگ ہے انساں ہونا
نہ
رہا شکوۂ بے مہریِ ایّام کہ اب
رہا شکوۂ بے مہریِ ایّام کہ اب
اپنی
حالت پہ مجھے آ گیا حیراں ہونا
حالت پہ مجھے آ گیا حیراں ہونا
کوئی
بتلائے یہ تکمیلِ وفا ہے کہ نہیں
بتلائے یہ تکمیلِ وفا ہے کہ نہیں
اشک
بن کر کسی مژگاں پہ نمایاں ہونا
بن کر کسی مژگاں پہ نمایاں ہونا
اُس
نے پوچھا ہے بڑے پیار سے کیسے ہو علیمؔ
نے پوچھا ہے بڑے پیار سے کیسے ہو علیمؔ
اے غمِ عشق ذرا اور فروزاں ہونا
1959ء
عبید اللہ علیم ؔ