8۔ چہرہ ایسا شمع جیسے انجمن پہنے ہوئے

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ27۔28

چہرہ ایسا شمع جیسے انجمن پہنے ہوئے

چہرہ ایسا شمع جیسے انجمن پہنے ہوئے
جسم ایسا جیسے آئینہ بدن پہنے ہوئے
عرش سے تا فرش اک نظّارہ و آواز تھا

10۔ یہ آرزو ہی رہی آنکھ بھر کے دیکھیں گے!!

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ32

10۔ یہ آرزو ہی رہی آنکھ بھر کے دیکھیں
گے!!

یہ آرزو ہی رہی آنکھ بھر کے دیکھیں
گے!!
عبید اللہ علیم ؔ

11۔ سائے میں تیرے دھوپ نہائے بصد نیاز

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ33۔34

11۔ سائے میں تیرے دھوپ نہائے بصد نیاز

سائے میں تیرے دھوپ نہائے بصد نیاز
اے چھاؤں چھاؤں شخص تیری عمر ہو دراز
اے اپنے ربّ کے عشق میں دیوانے آدمی

12۔ سایہ سایہ اک پرچم دل پہ لہرانے کا نام

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ35۔37

12۔ سایہ سایہ اک پرچم دل پہ لہرانے کا نام

سایہ سایہ اک پرچم دل پہ لہرانے کا
نام
اے مسیحا،تیرا آنا زندگی آنے کا نام
حسن،اپنے آئینے میں ناز

15۔ وطن کے خواب رکھتے ہیں اور اپنے من میں رہتے ہیں

یہ
زندگی ہے ہماری۔  نگارِصبح کی اُمید میں صفحہ42

15۔ وطن کے خواب رکھتے ہیں اور اپنے من میں رہتے ہیں

وطن کے خواب رکھتے ہیں اور اپنے من
میں رہتے ہیں
اِسی مٹی کے شاعر ہیں اسی گلشن میں