69۔ گفتگو کب کی بند ہے اب تو

اشکوں
کے چراغ ایڈیشن 2011  صفحہ120

69۔ گفتگو کب کی بند ہے اب تو

گفتگو کب کی بند ہے اب تو
وہ بڑا عقل مند ہے اب تو
پہلے اک دل رُبا تبسّم تھی
زندگی زہر خند ہے اب تو
پھر سرِ شاخ لہلہانے لگا
گل کا پرچم بلند ہے اب تو
وہ جو کل تک تھے جان کے دشمن
ان کو مضطرؔ پسند ہے اب تو
چوہدری محمد علی مضطرؔعارفی

اپنا تبصرہ بھیجیں